Kahani Meri lyrics

by

Kaifi Khalil



[Verse 1]
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری

[Verse 2]
امبر کے سارے ستاروں سے بھی
اپنے گھر اور دیواروں سے بھی

[Verse 3]
رکھی چھپا کر نشانی تیری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری

[Verse 4]
نہ چاہوں دعائیں، نہ چاہوں دلاسہ
رب سے ہے میرا یہ واجب گلا سا
ہنستا زمانہ میرے آنسوؤں پے
عشق تھا میرا نہ کوئی تماشا

[Verse 5]
غم میں ہی گزری جوانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
A B C D E F G H I J K L M N O P Q R S T U V W X Y Z #
Copyright © 2012 - 2021 BeeLyrics.Net