Oh Sahib (OST of Abdullahpur Ka Devdas) lyrics
by Zain Zohaib
[Verse 1]
او صاحب تیرے نام کی
میں گل وچ مالا پائی اے
میری عاشق اکھیاں نوں ڈادی
تیرے ہجر نے آتش لائی اے
[Verse 2]
ہو کاسۂ عشق لے کے
یار کی کھوج میں نکلے
دو نین دیوانے یہ
کس موج میں ہیں نکلے
او صاحب، او صاحب
تیری باندھی ہوں میں
او صاحب، تُو جیتا
جند ساری ہاری میں
[Chorus]
کبھی ایسا بھی ہو
رو برو تم بیٹھو
ہماری آنکھوں سے
ذرا خود کو دیکھو
کبھی ایسا بھی ہو
رو برو تم بیٹھو
ہمارے دل کی لگی
لگے تیرے دل کو
[Verse 3]
ہو پردۂ دل پوشی
جامِ چاہت نوشی
میں عشق کے سر چڑھ بولوں
یا اوڑھوں خاموشی
تجھ سے کیا پردہ کروں
تُو میرا آئینہ
تیری دید چکھوں تو لگے
جیسے امرت پینا
او وے عشقا، وے عشقا
ہیرا رانجھے کھا لے
وے عشقّا، وے عشقّا
تیرے درد نرالے
[Chorus]
کبھی ایسا بھی ہو
رو برو تم بیٹھو
ہماری آنکھوں سے
ذرا خود کو دیکھو
کبھی ایسا بھی ہو
رو برو تم بیٹھو
ہمارے دل کی لگی
لگے تیرے دل کو